شاعر اپنے محبوب سے کہتے ہیں؟
جب ہنستی ہے تو دانت کھل اٹھتے ہیں اور جب روتی ہے تو ناک تھوڑی چھوٹی ہو جاتی ہے ۔چپ ہوتی ہے تو تب بھی بڑی بڑی موٹی آنکھیں بول رہی ہوتی ہیں ۔خوش ہوتی ہے تو دنیا کی سب سے خوبصوت بلا بن جاتی ہے دکھی ہوتی ہے تو خاموش سمندر۔اور جب غصے میں ہوتی ہے تو بس ۔
غصہ سے دیکھے یا پیار، اسکی ترچھی نظریں ہمیشہ دل کی دھڑکن بڑھا دیتی ہیں ۔ باتیں کرتے کرتے مجھے چڑھانا اور کسی پرانی لڑائی کو یاد کرکے پھر سے ناراض ہو جانا اسکی پرانی عادت ہے ۔ کال پر بہت کم بولتی ہے ایسے جیسے کوئی بچہ استاد کے سامنے بیٹھا ہو۔ میک اپ میں صرف ہلکا کاجل اور لپ سٹک لگاتی ہے، کاجل اسکے حسن کو بڑھاتا ہے یا نہیں اسکا تو پتہ نہیں مگر اس کی آنکھوں میں لگنے کے بعد کاجل ضرور خوبصورت لگنے لگتا ہے ۔
میری چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو گننے کے باوجود بھی میری بڑی بڑی غلطیوں کو بھلا کر میرے ساتھ رہتی ہے۔ کھانوں میں بس پاپڑیاں بنا لیتی ہے جنہیں خود نہیں کھاتی ۔
جب پاس ہوتی ہے بہت پاس ہوتی ہے اور جب دور ہوتی ہے تو مجھ میں ہی کہیں ہوتی ہے ۔
ہرنی جیسی چال وال نہیں اسکی، کبھی کبھی اس میں اور نیچر میں فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔بالکل قدرتی ہے ۔ بناوٹ کا زرہ نہیں، نہ خوبصورت میں نہ اخلاق میں نہ رشتوں میں ۔جامن جیسی آنکھیں ہیں ۔
بس ایسی ہے کہ آج بھی میرا دل چاہتا ہے ہماری محبت پہلا مقام پر ہی رہے، وہی جس میں لائن ماری جاتی ہے ایک دوسرے کو عشق میں مبتلا کرنے کی دن رات کوشش کی جاتی ہے ۔اس میں شکایتیں نہیں ہوتیں۔بس خوشی ہوتی ہے کوئی ڈر نہیں رہتا بس خواب ہوتے ہیں ۔مجھے اس کا ساتھ ساری زندگی محبت کے اسی مقام پر رہنا ہے ۔ہر صبح اٹھ کر بس یہی کوشش کرنی ہے آج تو اسے اپنا بنا کے رہوںگا۔
غصہ سے دیکھے یا پیار، اسکی ترچھی نظریں ہمیشہ دل کی دھڑکن بڑھا دیتی ہیں ۔ باتیں کرتے کرتے مجھے چڑھانا اور کسی پرانی لڑائی کو یاد کرکے پھر سے ناراض ہو جانا اسکی پرانی عادت ہے ۔ کال پر بہت کم بولتی ہے ایسے جیسے کوئی بچہ استاد کے سامنے بیٹھا ہو۔ میک اپ میں صرف ہلکا کاجل اور لپ سٹک لگاتی ہے، کاجل اسکے حسن کو بڑھاتا ہے یا نہیں اسکا تو پتہ نہیں مگر اس کی آنکھوں میں لگنے کے بعد کاجل ضرور خوبصورت لگنے لگتا ہے ۔
میری چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو گننے کے باوجود بھی میری بڑی بڑی غلطیوں کو بھلا کر میرے ساتھ رہتی ہے۔ کھانوں میں بس پاپڑیاں بنا لیتی ہے جنہیں خود نہیں کھاتی ۔
جب پاس ہوتی ہے بہت پاس ہوتی ہے اور جب دور ہوتی ہے تو مجھ میں ہی کہیں ہوتی ہے ۔
ہرنی جیسی چال وال نہیں اسکی، کبھی کبھی اس میں اور نیچر میں فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔بالکل قدرتی ہے ۔ بناوٹ کا زرہ نہیں، نہ خوبصورت میں نہ اخلاق میں نہ رشتوں میں ۔جامن جیسی آنکھیں ہیں ۔
بس ایسی ہے کہ آج بھی میرا دل چاہتا ہے ہماری محبت پہلا مقام پر ہی رہے، وہی جس میں لائن ماری جاتی ہے ایک دوسرے کو عشق میں مبتلا کرنے کی دن رات کوشش کی جاتی ہے ۔اس میں شکایتیں نہیں ہوتیں۔بس خوشی ہوتی ہے کوئی ڈر نہیں رہتا بس خواب ہوتے ہیں ۔مجھے اس کا ساتھ ساری زندگی محبت کے اسی مقام پر رہنا ہے ۔ہر صبح اٹھ کر بس یہی کوشش کرنی ہے آج تو اسے اپنا بنا کے رہوںگا۔