@Neelimachli#27 🇬🇧

نیلی مچھلی

❤️ Likes
show all
tarekdaud’s Profile Photo imsaima’s Profile Photo
🔥 Rewards
show all
LiquidGold_’s Profile Photo

Latest answers from نیلی مچھلی

Can we say that a belief isn't just a thought in the mind but something that takes over and controls the mind?

deeda_dahi’s Profile PhotoXalaam
اب کے جو میں اکثر سوچتا ہوں
تیرے ہونے ، نا ہونے کا نقصان
حساب لگاتا ہوں اپنی طرف سے
اس طرح کے میری کامیابی نکلے
لکھتا ہوں تمام خوشیاں محبتیں
عنایات اس میں
جمع کرکے اپنی دولت کا حساب
دن رات کی محنت کے ان گنت اعداد
خوشی خوشی تسلیِ دل کے ساتھ
کرتا ہوں یوں حساب کے نفع میرا ہو
مگر
افسوس
کے ہر بار
اس تمام کامیابی و کامرانی کو
ایک خسارہ مات دیتا ہے
بار بار حساب پہ فقط اک جواب آتا ہے
تیرا نام آتا ہے
میری تمام کامیابیوں سے اوپر
جو ایک واحد خسارہ ہے
مان کے نا مان تیرے ید وردہ کا سہارا
ہے
میں آج بھی امید کی بیساکھیوں پر ہوں
مگر معلوم مجھے بھی ہے تمہیں بھی کے یہ اب ایک ناکام۔ نامکمل امید ہے۔ یہ سہارے کی امید اب میری کسی کام کی نہیں۔ زندگی اب کے بہت مختلف ہے۔ تو کہیں اور میں کہیں اور ہوں
منظر سفر سفر نامے اور ہیں
اب ہمارے سہارے اور ہیں۔
"نیلی مچھلی "

Do we disguise ourselves to others so much that we eventually lose sight of who we truly are?!

deeda_dahi’s Profile PhotoXalaam
شائد ایسا ہی ہے۔ کاش مگر ایسا نا ہو۔
خیر
کیسے کٹا یہ شب کا سفر دیکھنا بھی ہے
بجھتے دیے نے وقت سحر دیکھنا بھی ہے
اب کے اسے قریب سے چھونا بھی ہے ضرور
پتھر ہے آئنہ کہ گہر دیکھنا بھی ہے
یہ شہر چھوڑنا ہے مگر اس سے پیشتر
اس بے وفا کو ایک نظر دیکھنا بھی ہے
ان آنسوؤں کے ساتھ بصارت ہی بہہ نہ جائے
اتنا نہ رو اے دیدۂ تر دیکھنا بھی ہے
ممکن نہیں ہے اس کو لگاتار دیکھنا
رک رک کے اس کو دیکھ اگر دیکھنا بھی ہے
اس آس پر کھڑے ہیں کہ اک بار یوسفیؔ
اس نے ذرا پلٹ کے ادھر دیکھنا بھی ہے

Silence is probably the hardest part? Hush! Shhh!

deeda_dahi’s Profile PhotoXalaam
یہ جو ویرانی ہے
دل میں اداسی ہے
بے سبب یونہی
ایک اکتاہٹ ہے
ہے سبب اسکا بھی کچھ
کبھی جب سوچوں تو سو جواب ملتے ہیں
کبھی گھر کبھی بار
کبھی کاروبار ملتے ہیں
ایک جواب کے جسے میں اکثر چھپاتا ہوں
جواب کے جس پہ کبھی میں ٹیوب ویل کا پانی بہاتا ہوں
کبھی جامن کے درخت کی چھاوں کہتا ہوں
کبھی کہتا ہوں کے بچپن کی یاد ہے شائد
کے اکثر دوری خلیل سے لکھتا ہوں
کبھی اداسی کو نام دیتا ہوں کسی سرد موسم کا
کبھی لکھتا ہوں کے اداسی ہے یونہی بس شام کی
دل مگر چپکے سے کرتا ہے تسبیح جو تیرے نام کی
تو سمجھتا ہوں میں اسے اصلی سبب
سبب میری تمام اداس راتوں کا
باتوں کا
بس فقط ایک نام
تیرا نام
نیلی مچھلی

Language: English