@Neelimachli#24 🇬🇧

نیلی مچھلی

Ask @Neelimachli

Sort by:

LatestTop

Related users

Azab to ye ha k____ 🌚🔥

اے پھولوں کی رانی بہاروں کی ملکہ
تیرا مسکرانا غضب ھو گیا
نہ دل ھوش میں ہے نہ ہم ھوش میں ہیں
نظر کا ملانا غضب ھو گیا
تیرے ھونٹ کیا ہیں گلابی کنول ہیں
یہ دو پتیاں پیار کی اک غزل ہیں
وہ نازک لبوں سے محبت کی باتیں
ہم ہی کو سنانا غضب ھو گیا
اے پھولوں کی رانی بہاروں کی ملکہ
تیرا مسکرانا غضب ھو گیا
کبھی کھل کے ملنا کبھی خود جھجکنا
کبھی راستوں پر بہکنا مچلنا
یہ پلکوں کی چلمن اٹھا کر گرانا
گرا کر اٹھانا غضب ھو گیا
اے پھولوں کی رانی بہاروں کی ملکہ
تیرا مسکرانا غضب ھو گیا
فضاؤں میں ٹھنڈک گھٹا بھر جوانی
تیرے گیسوؤں کی بڑی مہربانی
ہر اک پیچ میں سینکڑوں مےکدے ہیں
تیرا لڑکھڑانا غضب ھو گیا
اے پھولوں کی رانی بہاروں کی ملکہ
تیرا مسکرانا غضب ھو گیا
نہ دل ھوش میں ہے نہ ہم ھوش میں ہیں
نظر کا ملانا غضب ھو گیا
+1 answer Read more

How do you behave with people you don't like?

ستیارتھی کی پرانی عادت تھی کہ وہ اپنے دوستوں کی بات چیت میں اپنے افسانے کا پلاٹ ڈھونڈنے کی کوشش کرتا ایک دن صبح صبح کہنیا لال کپور کے گھر پہنچا کپور نے چاۓ نوشی کے دوران اپنی سوچی سمجھی سازش کے تحت اسے کہا کہ رات میرے دماغ میں ایک پلاٹ آیا ہے اگر میں افسانہ نگار ہوتا تو اس کا ضرور افسانہ لکھتا ستیارتھی نے فورا" پوچھا پلاٹ کونسا ہے مجھے بتاؤ کہنیا لال کپور نے کہا
"پلاٹ کچھ ایسا ہے کہ ایک کوچوان کا نوجوان لڑکا فوت ہو جاتا ہے کوچوان اس غم کو ہلکا کرنے کیلۓ کسی ہمدرد کی تلاش میں ہے جو اسے نہیں ملتا آخر میں وہ اپنے گھوڑے کو اپنے بیٹے کی موت کی خبر سنا کر رونے لگتا ہے"
سیتارتھی یہ سن کر پھڑک اٹھا اور افسانہ لکھنے پر آمادہ ہو گیا جب اس نے افسانہ لکھ کر مجلس ارباب علم میں سنایا تو اس کی بری طرح گت بنی کیونکہ یہ پلاٹ روسی افسانہ نگار چیخوف کے ایک افسانے کا تھا وہ سمجھ گیا کہ اس کے دوستوں نے اس کے ساتھ زیادتی کی ہے وہ چور نہ سہی مگر چوری کا مال برآمد تو اسی کے گھر سے ہوا تھا
(اے حمید، لاہور کی یادیں سے اقتباس)

View more

So, what are you thinking?

illin_ahmed’s Profile Photo♡*:.。.ILLIN(*˘︶˘*).。.:*♡
(امرتا پریتم کے ناول "ایک تھی انیتا" سے اقتباس)
"میں تم سے روز باتیں کیا کرتا تھا، میں روز رات کو یہ سوچا کرتا تھا کہ تم میری بائیں طرف سوئی ہو" ساگر نے کہا اور انیتا پر پڑے ہوئے کمبل کا ایک کنارا گھٹنوں پر کرتے ہوئے کہا "اس طرح ــــــــــ"
"لیکن ساگر تم نے کبھی بھی مجھ سے کچھ نہ کہا، اتنے سال کچھ نہ بتایا؟"
"میں سوچا کرتا تھا کہ تمہاری شادی ہو چکی ہے۔ میں ایک بسے ہوئے گھر کو اُجاڑنا نہیں چاہتا تھا"
"لیکن ساگر! !۔۔۔۔۔۔۔۔"
"ہاں تو کیا کہہ رہی تھیں؟۔۔۔۔۔۔۔"
اگر کوئی کسی کے تخیل میں آ جائے لیکن زندگی میں نہ آئے تو کیا تمہارا خیال ہے وہ گھر ایک بسا ہوا گھر رہ جاتا ہے؟ شاید نہیں! آنکھیں بند کر کے جب کوئی عورت کسی اور کا چہرہ یاد کرتی ہو لیکن آنکھیں کھول کر کسی دوسرے کا منہ دیکھتی ہو تو اس سے بڑا جھوٹ اور کیا ہو سکتا ہے؟"
"میں نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ تم مجھے پیار کر ستی ہو۔"
"کیوں؟"
ساگر دیر تک چُپ رہا، انیتا اس کے منہ کی طرف دیکھتی رہی لیکن اندھیرے میں انیتا کو ساگر کے منہ کا کوئی رنگ دکھائی نہ دیا۔
"حقیقت میں" ساگر نے جھجک کر کہا "میں خوب صورت نہیں اور تم بہت خوب صورت ہو۔۔۔۔ اس لئے آج بتی بجھا کر تم سے باتیں کر رہا ہوں"
انیتا نے اپنا سر ساگر کے بازو سے لگا دیا۔ اس کا سارا حُسن رو اٹھا تھا۔" "حُسن کی سزا اتنی بڑی ہوتی ہے؟"

View more

Next

Language: English