اداس ہونے لگتی ہوں تو اللہ نہیں ہونے دیتے ، بارش بھیج دیتے ہیں، گلاب کے پھول بھی، پرندوں کی آوازیں سن کے دل ہنسنے لگتا ہے، کوئی آیت ، کوئی اجنبی انسان جو روح کے کئے گئے سوالوں کا جواب دے دیتا ہے، مما کی باتیں، پپا کی ڈانٹ، چائے کا کپ ، بارش کے بعد مٹی کی خوشبو، ٹرین کی آواز، بچپن کی گڑیا کا اچانک مل جانا، ڈائری، پرانا ایلبم، نانو کی دعائیں، گھر پہ آنے والی ایک بڑھیا کا سر پہ ہاتھ رکھنا اور کہنا اللہ نصیب چنگے کری اللہ روز مجھے ہنسنے کے اتنے مواقع دیتے ہیں الحمدللہ، میں ناشکری کرنے لگتی ہوں تو کسی نہ کسی ذریعے سے وہ سمجھا دیتے ہیں پگلی میں ہوں نا! 💌 11:39 Kat's 7 jan
بہت یاد آتے ہیں چھوٹے ہو جانے والے کپڑے، فراموش کردہ تعلق اور پرانی چوٹوں کے نشان-اولین قرب کی سرشاری, سرد راتوں میں ٹھٹھرتے ہوے ,ریتلے میدان..پہلے پہل کی چاندنی میں--- ڈھولک کی سنگت میں گاۓ ہوے کچھ گیت اور نیم تاریک رہداریوں میں جگمگاتے لمسدوستوں کی ڈینگیں.... فراغت اور قہقہوں سے لدی کرسیاں کھیل کے میدان....تنور پر پانی کا چھڑکاؤ... گندم کی خوشبو اور مہربان آنکھیں...بہت یاد آتے ہیں.. .ابرار احمد