یہ چاندنی کھلی کھلی، چمک تمہارے روپ کی یہ سردیوں کی دھوپ سی، تپش تمہارے روپ کی اور اس پہ یاسیت کا رنگ___ ہمیں تو کچھ جچا نہیں اداس مت ہوا کرو ___ یہ لوگ تو یوں ہی سدا___ستم کیا کریں صنم تم ان کی بات بات پر____دھیان مت دیا کرو اداس مت ہوا کرو___ اداس مت ہوا کرو___-بقلم خود
مرد کسی عورت کو کیوں چاہتا ہے؟؟ کیا تم نے کبھی سوچا ہے کہ ایک مرد جو ہر چیز میں خود مختار ہوتا ہے ہر بلا سے گزرنے کا حوصلہ رکھتا ہے، اسے آخر کیا ضرورت ہے کہ وہ کسی عورت کے سامنے اپنا دل ہار بیٹھے، پھر اپنا سر جھکا کر اس عورت کو جی جان سے محبت دے، اس کی خواہشات پوری کرنے کے لئے محنت بھی کرے، اس کی نادانیوں کو جھیلے اور آخر میں اس کی ایک مسکراہٹ کو دیکھ کر اپنے دن بھر کی تھکان ایک پل میں بھلا دے۔۔۔! آخر ضرورت ہی کیا ہے اس سب کی کسی مرد کو؟ مگر نہیں، شاید ہے اسے ضرورت۔ جس طرح خدا نے ضرورت محسوس کی کہ کوئی ایسی مخلوق ہو جو اسے دل جان سے چاہے، اسے پوجے، اس کی عبادت حلال کرنے کے لئے اپنا سکون حرام کرے۔ بلکل اسی طرح مرد کو بھی ہے ضرورت کے کوئی ہو جو اسے سچے دل سے بنا کسی کھوٹ کے چاہے۔شاید دنیا میں بلکہ دنیا سے باہر پوری کائنات میں، کوئ بھی چیز اپنی دسترس میں تو لائی جا سکتی ہے، اپنی طاقت اور خود مختاری سے کچھ بھی حاصل تو کیا جا سکتا ہے مگر ایک چیز ہے جو ہر زور سے باہر ہے۔ "دل" ہاں دل وہ چیز ہے جس سے چاہا جانا صرف چاہنے والے کی مرضی پر منحصر کرتا ہے۔ اگر اسے جیت لیا جائے تو ہی اسے پایا جا سکتا ہے۔ ورنہ حاصل اور پا لینے کے درمیان فرق کیا ہوتا ہے اس کا جواب یہ کائنات ہے جسے اس رب نے تخلیق دیا، پھر اس میں رنگ بھرے اور پھر انسان کو اس میں ایک دھڑکتا دل دے کر اس پر اختیار دے دیا____-بقلم خود