وقت دا بیلی ہر کوئی بن دا
شالا وقت نہ کھا وے ڈولے
سجن بن دشمن ویندے
جدوں وقت نوں پیندے رولے
وقت سلامت ہو وے ماہی
سجن أن کھلوندے نےکول اے
غلام فریدا سدا وقت نہ ریندے
کدی ماشہ تے کدی تولے
غلام فرید
”ہر کسی کو شام سے ہے اپنی کوئی نسبت“
12th November 2018
کتنے یقیں بچھڑ گئے، کتنے گماں گزر گئے
غروبِ مہر کا ماتم ہے گلستانوں میں♥️
تم سے بہت کچھ کہنا ہے مگر
کبھی تم نہیں ملتے تو کبھی الفاظ نہیں ملتے
اک نئی دنیا بسانا چاہتا ہوں مگر
کبھی نیند نہیں آتی تو کبھی خواب نہیں ملتے
یہ دوریاں تو مِٹا دوں میں اک پل مگر
کبھی قدم نہیں چلتے تو کبھی رستے نہیں ملتے
.......
اُداس اور زیادہ کہیں نہ ہو جائیں
فراز انجمنِ دوست سے چلو جائیں
نہ اجنبی، نہ مسافر، نہ شہر والے ہیں
کوئی پکارو کہ ہم بھی کسی کے ہو جائیں
بڑے بدنصیب ٹھہرے جو قرار تک نہ پہنچے
درِ یار تک تو پہنچے، دلِ یار تک نہ پہنچے