کبھی رُک گئے کبھی چل دئیے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
یونہی عمر ساری گزار دی
یونہی زندگی کے ستم سہے
کبھی نیند میں کبھی ہوش میں
تُو جہاں ملا تجھے دیکھ کر
نہ نظر ملی نہ زباں ہلی
یونہی سر جھکا کے گزر گئے
کبھی زلف پر کبھی چشم پر
کبھی تیرے حسیں وجود پر
جو پسند تھے میری کتاب میں
وہ شعر سارے بکھر گئے
مجھے یاد ہے کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا
وہ جدا ہوئے تو سنور گئے
ہم جدا ہوئے تو بکھر گئے
کبھی عرش پر کبھی فرش پر
کبھی اُن کے در کبھی در بدر
غمِ عاشقی تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے
لوٹ آیا ہوں میں دنیا کے ویرانوں سے😩❤️
حقیقت اور ہی کچھ ہے، مگر ہم کیا سمجھتے ہیں
جو اپنا ہو نہیں سکتا، اُسے اپنا سمجھتے ہیں
🍃💛
پیار دا گناہ تے ثواب نالوں چنگا اے 🦋
غالبؔ نہ کر حضور میں تو بار بار عرض
ظاہر ہے تیرا حال سب ان پر کہے بغیر
ابن مریم ہوا کرے کوئی
میرے دکھ کی دوا کرے کوئی
❤️🌻✌️
I don't reply shoutouts.
Just ask the questions directly.
✌️😂
زندگی سنگِ درِ یار سے آگے نہ بڑھی
عاشقی مطلعِ دیدار سے آگے نہ بڑھی
تیرگی کیسوئے خمدار سے آگے نہ بڑھی
روشنی تابشِ رُخسار سے آگے نہ بڑھی
دلبری رونقِ بازار سے آگے نہ بڑھی
سادگی حسرتِ اظہار سے آگے نہ بڑھی
خود فراموش ترے عرش کو چُھو کر آئے
خواجگی جُبّہ و دستار سے آگے نہ بڑھی
بس میں ہوتا تو تری بزم سجاتے ہم بھی
بے بسی سایہِ دیوار سے آگے نہ بڑھی
جلوہِ ذات سے آگے تھی فقط ذات ہی ذات
بندگی رقصِ سرِ دار سے آگے نہ بڑھی
بے خودی دشت و بیاباں سے ورا ہے واصفؔ
آگہی وادئِ پُر خار سے آگے نہ بڑھی
❤️
بد اخلاقی حسین چہروں پر داغ ہے🌻💛
Sabar + shukar
try to make her laugh shugal ka shugal hi sai😂✌️