If we all stop paying heed over the stereotypes, we all would feel comfortable
In the world of modernism and neo-realism, the geo politics have shaped the power to economic and political hegemony and ascendancy.
لاکھ رونق سجا لو چہرے پر
ہجر آنکھوں کو چھوڑتا ہی نہیں
صفحہِ دہر سے باطل کو مٹایا کس نے؟
نوعِ انساں کو غلامی سے چھڑایا کس نے؟
میرے کعبے کو جبینوں سے بسایا کس نے؟
میرے قرآن کو سینے سے لگایا کس نے؟
تھے تو آبا وہ تمہارے ہی، مگر تم کیا ہو؟
ہاتھ پر ہاتھ دھرے مُنتظرِ فردا ہو!
کیا کہا؟ بہرِ مسلماں ہے فقط وعدۃ حُور
شکوہ بے جا بھی کرے کوئی تو لازم ہے شعوُر!
عدل ہے فاطرِ ہستی کا ازل سے دستور
مسلم آئیں ہوا کافر تو مِلے حوروقصور
تم میں کوئی حوروں کا کوئی چاہنے والا ہی نہیں
جلوهِ طور تو موجود ہے موسیٰ ہی نہیں
مُنفعت ایک ہے اس قوم کی، نقصان بھی ایک
ایک ہی سب کا نبی، دین بھی، ایمان بھی ایک
حرم پاک بھی، اللّٰہ بھی، قرآن بھی ایک
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلماں بھی ایک
۔ اقبال رحمتہ اللّٰہ الیہ
“I don’t flex” is my biggest flex. Smh 😏
Life? 🙃
❤
I love the way you dance 🙃
Can you stand while running? 🙂
Lol I thought we inhale Nicotine and exhale smoke ^.^