سلگتی رات کی چادرمیں یہ بےتاب رہتاہے
سنا ہے دل کے ہالے میں کوئی مہتاب رہتاہے
کسی سےکیاکریں شکوہ یہ اپنی قسمت ہے
کوئی بےخواب ہےاورکوئی مست خواب رہتاہے
ہمارےدل میں کیاحسرتیں تھیں کون جانے گا
یہ اکایساجزیرہ ہےجو زیرآب رہتاہے
وہ لڑکاجسکی آنکھیں لڑکیوں کےخواب بن جائے
عجب موتی ہےجوبازارمیں نایاب رہتا ہے