@chaudhary__shb

Chaudhary Ammar

Ask @chaudhary__shb

Sort by:

LatestTop

Previous

Related users

ورق ورق پر تیری عبارت، تیرا فسانہ ،تیری حکایت کتاب ہستی جہاں سے کھولی ،تیری محبت تمام نکلی

مجھے بھول جاؤ ، یہ ممکن نہیں ہے۔۔
میں دل میں نگینے کی صورت جڑا ہوں💥
گرایا جو نظروں سے اٹھ نہ سکو گے۔۔
یقیں کر لو میرا ، میں کافر بڑا ہوں🖤🥀
Liked by: She

Jao bhi🙂

Chala gya hun
+4 answers in: “ہر خوشی تیرے نام کی, میں نے وار دی تجھ پہ زندگی میں نے اک پیادے نے مات شَہہ کو دی چال ایسی بھی اک چلی میں نے وقت بھی مختصر تھا اُس کے پاس بات بھی مختصر سی کی میں نے جو خلوص و وفا کے پیکر ہیں کم ہی دیکھے ہیں آدمی میں نے آنکھ نے جب کبھی بغاوت کی تیری تصویر دیکھ لی میں نے کاش پوچھے کبھی مجھے آ ک”

To jao na 🙂

To jane lga hun na🙂
+4 answers in: “ہر خوشی تیرے نام کی, میں نے وار دی تجھ پہ زندگی میں نے اک پیادے نے مات شَہہ کو دی چال ایسی بھی اک چلی میں نے وقت بھی مختصر تھا اُس کے پاس بات بھی مختصر سی کی میں نے جو خلوص و وفا کے پیکر ہیں کم ہی دیکھے ہیں آدمی میں نے آنکھ نے جب کبھی بغاوت کی تیری تصویر دیکھ لی میں نے کاش پوچھے کبھی مجھے آ ک”

Jao ammar neno puri karo🙂

Han to ja hi rha hun🙂
+4 answers in: “ہر خوشی تیرے نام کی, میں نے وار دی تجھ پہ زندگی میں نے اک پیادے نے مات شَہہ کو دی چال ایسی بھی اک چلی میں نے وقت بھی مختصر تھا اُس کے پاس بات بھی مختصر سی کی میں نے جو خلوص و وفا کے پیکر ہیں کم ہی دیکھے ہیں آدمی میں نے آنکھ نے جب کبھی بغاوت کی تیری تصویر دیکھ لی میں نے کاش پوچھے کبھی مجھے آ ک”

Jo kehta hun sach kehta hun sach k siwa kich nai kehta? Adalat mainnai khare hum🙂 relax 🙂❤️

Good naight🙂neeno aa gai hai mujhe🙂
+4 answers in: “ہر خوشی تیرے نام کی, میں نے وار دی تجھ پہ زندگی میں نے اک پیادے نے مات شَہہ کو دی چال ایسی بھی اک چلی میں نے وقت بھی مختصر تھا اُس کے پاس بات بھی مختصر سی کی میں نے جو خلوص و وفا کے پیکر ہیں کم ہی دیکھے ہیں آدمی میں نے آنکھ نے جب کبھی بغاوت کی تیری تصویر دیکھ لی میں نے کاش پوچھے کبھی مجھے آ ک”

ہر خوشی تیرے نام کی, میں نے وار دی تجھ پہ زندگی میں نے اک پیادے نے مات شَہہ کو دی چال ایسی بھی اک چلی میں نے وقت بھی مختصر تھا اُس کے پاس بات بھی مختصر سی کی میں نے جو خلوص و وفا کے پیکر ہیں کم ہی دیکھے ہیں آدمی میں نے آنکھ نے جب کبھی بغاوت کی تیری تصویر دیکھ لی میں نے کاش پوچھے کبھی مجھے آ ک

قرب جاناں کا نہ مے خانے کا موسم آیا
پھر سے بے صرفہ اجڑ جانے کا موسم آیا
کنج غربت میں کبھی گوشۂ زنداں میں تھے ہم
جان جاں جب بھی ترے آنے کا موسم آیا
اب لہو رونے کی خواہش نہ لہو ہونے کی
دل زندہ ترے مر جانے کا موسم آیا
کوچۂ یار سے ہر فصل میں گزرے ہیں مگر
شاید اب جاں سے گزر جانے کا موسم آیا
کوئی زنجیر کوئی حرف خرد لے آیا
فصل گل آئی کہ دیوانے کا موسم آیا
سیل خوں شہر کی گلیوں میں در آیا ہے فرازؔ
اور تو خوش ہے کہ گھر جانے کا موسم آیا
🖤🥀
+4 answers Read more

Next

Language: English