Anything…
Something which I posted back then in 2k18 was reflecting on my FB wall from memories, just read this:
#صاحب_ایک_گڑیا_لے_دو .......
اس نے تیسری بار جام بنایا اور ایک ہی سانس میں پی گئی.
اُس کی آنکھوں کے سرخ ڈورے مزید گہرے اور سانسیں بے قابوھونے لگیں
اُس نے لڑکھڑاتے ہوئے ہاتھ ایک بار پھر جام کی طرف بڑھائے تو میں نے مداخلت کی ۔
اُس نے خمار آلود آنکھوں سے مجھے دیکھا اور کہا صاحب ہمارا دھندا ہی ایسا ہے.
آپ بھی ایک جام لگائیں تاکہ لگے دم مٹے غم!
میں نے معذرت کی تو اس نے بڑھا ہوا ہاتھ روکا اور خمار آلود آنکھوں سے میری طرف دیکھتے ہوئے پوچھا۔
صاحب کیا پروگرام ھے؟
میں نے کہا میں تم سے کچھ باتیں کرنا چاہتا ہوں.
اُس نے بآواز بلند ہنسنا شروع کردیا ۔
صاحب ہمیں پیسے باتوں کے نہیں ملتے بلکہ دھندے کے ملتے ہیں اور آپ کیا پہلی رات کی دلہن سمجھ رہے ہیں مجھے؟
میں نے پوچھا تم کتنا پڑھی لکھی ھو
اس نے ہنستے ہوئے کہا۔۔
صاحب میں نے ٹھوکروں میں سولہ جماعتیں پاس کی ہیں اور طالب علموں سے لے کر اساتذە تک ہر عمر اور ہر قبیلے کے لوگ میرےاستاد ہیں
میں نے پوچھا کوئی ادھوری خواھش؟
اب اس کی آنکھوں میں آنسوؤں کی جھڑی لگ گئی۔
اُس نے روتے ھوئے میرا دامن پکڑا اور زور زور سے رونا شروع کردیا.
میں نے بمشکل اس کو سنبھالا تو اس نے کہا
_____________________________________________________
صاحب ایک گڑیا لے دو
بے زبان گڑیا
جس سے دل بہلاؤں میں
اپناحال سناؤں میں
وە میرے راز چھپائے گی
بس سنتی سنتی جائے گی
صاحب ایک گڑیالے دو
یاپھر
زہر کی پڑیالے دو
_____________________________________________________
میں وہاں سے نکل آیا راستے میں ہر چوراہے
ہر گلی پر مجھے درجنوں آوازیں آئیں
صاحب ایک گڑیا لے دو یاپھر زہر کی پڑیا لے دو!
#صاحب_ایک_گڑیا_لے_دو .......
اس نے تیسری بار جام بنایا اور ایک ہی سانس میں پی گئی.
اُس کی آنکھوں کے سرخ ڈورے مزید گہرے اور سانسیں بے قابوھونے لگیں
اُس نے لڑکھڑاتے ہوئے ہاتھ ایک بار پھر جام کی طرف بڑھائے تو میں نے مداخلت کی ۔
اُس نے خمار آلود آنکھوں سے مجھے دیکھا اور کہا صاحب ہمارا دھندا ہی ایسا ہے.
آپ بھی ایک جام لگائیں تاکہ لگے دم مٹے غم!
میں نے معذرت کی تو اس نے بڑھا ہوا ہاتھ روکا اور خمار آلود آنکھوں سے میری طرف دیکھتے ہوئے پوچھا۔
صاحب کیا پروگرام ھے؟
میں نے کہا میں تم سے کچھ باتیں کرنا چاہتا ہوں.
اُس نے بآواز بلند ہنسنا شروع کردیا ۔
صاحب ہمیں پیسے باتوں کے نہیں ملتے بلکہ دھندے کے ملتے ہیں اور آپ کیا پہلی رات کی دلہن سمجھ رہے ہیں مجھے؟
میں نے پوچھا تم کتنا پڑھی لکھی ھو
اس نے ہنستے ہوئے کہا۔۔
صاحب میں نے ٹھوکروں میں سولہ جماعتیں پاس کی ہیں اور طالب علموں سے لے کر اساتذە تک ہر عمر اور ہر قبیلے کے لوگ میرےاستاد ہیں
میں نے پوچھا کوئی ادھوری خواھش؟
اب اس کی آنکھوں میں آنسوؤں کی جھڑی لگ گئی۔
اُس نے روتے ھوئے میرا دامن پکڑا اور زور زور سے رونا شروع کردیا.
میں نے بمشکل اس کو سنبھالا تو اس نے کہا
_____________________________________________________
صاحب ایک گڑیا لے دو
بے زبان گڑیا
جس سے دل بہلاؤں میں
اپناحال سناؤں میں
وە میرے راز چھپائے گی
بس سنتی سنتی جائے گی
صاحب ایک گڑیالے دو
یاپھر
زہر کی پڑیالے دو
_____________________________________________________
میں وہاں سے نکل آیا راستے میں ہر چوراہے
ہر گلی پر مجھے درجنوں آوازیں آئیں
صاحب ایک گڑیا لے دو یاپھر زہر کی پڑیا لے دو!