Jaagng Ki Waja?🌼
ے تودہ تودہ خاک سبک دوش ہو گئے
سر پر جنون عشق کا احساں نہیں رہا
پھرتے ہیں کیسے پردہ نشینوں سے منہ چھپائے
رسوا ہوئے کہ اب غم پنہاں نہیں رہا
بے اعتبار ہو گئے ہم ترک عشق سے
از بس کہ پاس وعدہ و پیماں نہیں رہا
کس کام کے رہے جو کسی سے رہا نہ کام
سر ہے مگر غرور کا ساماں نہیں رہا
مومنؔ یہ لاف الفت تقویٰ ہے کیوں مگر
دلی میں کوئی دشمن ایماں نہیں رہا
سر پر جنون عشق کا احساں نہیں رہا
پھرتے ہیں کیسے پردہ نشینوں سے منہ چھپائے
رسوا ہوئے کہ اب غم پنہاں نہیں رہا
بے اعتبار ہو گئے ہم ترک عشق سے
از بس کہ پاس وعدہ و پیماں نہیں رہا
کس کام کے رہے جو کسی سے رہا نہ کام
سر ہے مگر غرور کا ساماں نہیں رہا
مومنؔ یہ لاف الفت تقویٰ ہے کیوں مگر
دلی میں کوئی دشمن ایماں نہیں رہا