To scenes kuch aise hain? ki.....
چاندنی رات ہو اور برسات ہو
تو ہو ساتھ تاروں سے ملاقات ہو
طول و عرض ماپیں کچھ یوں آسماں کا
پوشیدہ اس میں کچھ تیری میری بات ہو
حسد سے چاند دیکھے جب زمیں پہ
چمکے اس طرح وہ ایک تیری ذات ہو
اندھیروں سے اجالوں کا سفر یہ
خیال سے چل جانے کون لگائے گھات ہو
جس راستے پہ تنہا چلتا جا رہا ہوں میں
دیکھ اب اس راہگزر سے کب نجات ہو
تو ہو ساتھ تاروں سے ملاقات ہو
طول و عرض ماپیں کچھ یوں آسماں کا
پوشیدہ اس میں کچھ تیری میری بات ہو
حسد سے چاند دیکھے جب زمیں پہ
چمکے اس طرح وہ ایک تیری ذات ہو
اندھیروں سے اجالوں کا سفر یہ
خیال سے چل جانے کون لگائے گھات ہو
جس راستے پہ تنہا چلتا جا رہا ہوں میں
دیکھ اب اس راہگزر سے کب نجات ہو