I read this and cannot stop thinking of this, what is something you'd say on this: یہ کس نے بوئیں اداس نسلیں جو اپنے ڈھانچے چبا رہی ہیں وبا سے بڑھ کر ہماری سوچیں ہمارے جسموں کو کھا رہی ہیں
ارے کہاں ہے ارض و ساماں کا مالک کہ چاہتوں کی رگیں کریدے۔۔
حوس کی سرخی رُخ بشر کا حسین غازہ بنی ہوئی ہے۔۔
ارے کوئی مسیحا ادھر بھی دیکھے کوئی تو چارہ گری کو اُترے۔۔
اُفق کا چہرہ لہو میں تر ہے زمیں جنازہ بنی ہوئی ہے۔۔
حوس کی سرخی رُخ بشر کا حسین غازہ بنی ہوئی ہے۔۔
ارے کوئی مسیحا ادھر بھی دیکھے کوئی تو چارہ گری کو اُترے۔۔
اُفق کا چہرہ لہو میں تر ہے زمیں جنازہ بنی ہوئی ہے۔۔